وفاقی اداروں کے خلاف کیس سننے کا اختیار ہے یا نہیں؟چیف کورٹ کا فل بینچ تشکیل

گلگت (پ ر) معزز چیف جسٹس گلگت بلتستان چیف کورٹ، جسٹس علی بیگ نے وفاقی اداروں اور وفاقی حکومت کے خلاف دائر مقدمات کی حدودِ اختیار (Jurisdiction) کے تعین کے لیے فل بینچ تشکیل دیدیا ۔تفصیلات کے مطابق، چیف جسٹس کی سربراہی میں تشکیل دیا گیا لارجر بینچ آج 11 اکتوبر 2025 بروز ہفتہ صبح 10 بجے گلگت بلتستان چیف کورٹ میں ان مقدمات کی سماعت کرے گا۔ اس لارجر بینچ میں چیف جسٹس علی بیگ کی سربراہی میں جسٹس ملک عنایت الرحمن، جسٹس جوہر علی، جسٹس مشتاق محمد اور جسٹس جہانزیب خان شامل ہیں۔ تفصیلات کے مطابق، وفاقی حکومت کے متعدد ملازمین نے اپنے سروس رولز، تبادلے، ڈپیوٹیشن، ہائرنگ الانس اور انکم ٹیکس کٹوتی سے متعلق شکایات کے ازالے کے لیے گلگت بلتستان چیف کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ ان مقدمات میں عدالت نے یہ نکتہ اٹھایا ہے کہ آیا گلگت بلتستان چیف کورٹ کو وفاقی اداروں کے خلاف کارروائی کا دائرہ اختیار حاصل ہے یا نہیں۔معزز چیف جسٹس نے اس حوالے سے سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان معاملات میں عدالتی غور و خوض نہایت اہم ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلوں میں، بشمول مقدمات Civil Aviation Authority vs. Supreme Appellate Court Gilgit-Baltistan اور Yousuf Khan Chairman BISP vs. Registrar Gilgit-Baltistan Chief Court، یہ قرار دیا تھا کہ گلگت بلتستان چیف کورٹ کو وفاق یا وفاقی حکومت پاکستان سے متعلق مقدمات سننے یا فیصلے دینے کا اختیار حاصل نہیں۔چیف کورٹ نے تمام وکلا اور سائلین کو ہدایت کی ہے کہ وہ آج لارجر بینچ کے روبرو پیش ہوں تاکہ عدالت وفاقی اداروں کے خلاف مقدمات میں اپنی حدودِ اختیار کا واضح قانونی تعین کر سکے۔یہ کارروائی گلگت بلتستان میں عدالتی دائرہ اختیار کی آئینی وضاحت اور قانونی استحکام کی جانب ایک اہم پیش رفت تصور کی جا رہی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں