وسط جنوری 2012ء میں انکشاف ہوا کہ بھارت میں ایک ٹی وی نیٹ ورک ،ری بپبلک کا مالک اور ٹی وی اینکر،ارنب گوسوامی مودی حکومت کا منہ چڑھا دست راست بن چکا۔حکومتی ایوانوں میں اس کی رسائی اتنی زیادہ بڑھ گئی تھی کہ وہ وہاں طے پانے والے اہم ترین اور انتہائی خفیہ فیصلوں سے بھی آگاہ رہتا۔مگر گوسوامی کوئی غیرجانبدار صحافی نہیں بلکہ ہندتوا نظریے کا انتہاپسند مبلغ تھا۔اسی خصوصیت نے اسے ہندو قوم پرست جماعتوں ،آر ایس ایس اور بی جے پی کے لیڈروں کی آنکھوں کاتارا بنا دیا۔
رفتہ رفتہ یہ جماعتیں گوسوامی کو اپنے خفیہ وعیاں ایجنڈے سے مطلع رکھنے لگیں تاکہ موصوف ری بپبلک ٹی وی اور اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے بھارتی عوام میں اس کی اشاعت کر سکے۔بھارت میں ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان زیادہ سے زیادہ اختلافات پیدا کرنا،مسلمانوں کو دہشت گرد اور جھگڑالو قرار دینا ،اسلام کو بدنام کرنا اور پاکستان کی پُرزور مخالفت اس ایجنڈے کے بنیادی نکات ہیں۔







