پی ڈی ایم کے استعفوں اور جلاؤ گھیراؤ کی باتیں خود دم توڑ گئیں ،شبلی فراز

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے استعفوں اور جلاؤ گھیراؤ کی باتیں خود دم توڑ گئی ہیں اور پی ڈی ایم باقاعدہ قصہ پارینہ بن گئی ہے،کابینہ میں مفتی کفایت اللہ کے حوالے سے اہم بات ہوئی، پچھلے ہفتوں میں یورپی یونین نے انکشاف کیا تھا کہ بھارت کے ڈس انفارمیشن ے ایک نیٹ ورک کو سامنا لایا  گیا ہے جس کا مقصد پچھلے 15 سال سے پاکستان کے بارے میں منفی خبریں دینا تھا،ہماری حکومت آئی تو پہلے دن سے ہی ایک پراپیگنڈا شروع ہوا تھا کہ حکومت فیل ہوگئی ہے، ہمیں آئے ہوئے ایک دن ہوا تھا اور ہم ناکام ہوگئے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد معاون خصوصی پیٹرولیم ندیم بابر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ کابینہ کا ایجنڈا چھوٹا تھا اور مختصر وقت میں ختم ہوا۔شبلی فراز نے کہا کہ  پی ڈی ایم کے استعفوں اور جلاؤ گھیراؤ کی باتیں خود دم توڑ گئی ہیں اور پی ڈی ایم باقاعدہ قصہ پارینہ بن گئی ہے،کابینہ میں مفتی کفایت اللہ کے حوالے سے اہم بات ہوئی، پچھلے ہفتوں میں یورپی یونین نے انکشاف کیا تھا کہ بھارت کے ڈس انفارمیشن ے ایک نیٹ ورک کو سامنا لایا ہے جس کا مقصد پچھلے 15 سال سے پاکستان کے بارے میں منفی خبریں دینا تھا،ہماری حکومت آئی تو پہلے دن سے ہی ایک پراپیگنڈا شروع ہوا تھا کہ حکومت فیل ہوگئی ہے، ہمیں آئے ہوئے ایک دن ہوا تھا اور ہم فیل ہوگئے۔بھارتی نیٹ ورک کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ‘اس کا مقصد دنیا میں ایسا تاثر دینا کہ ہماری معیشت، ہمارے اداروں، افواج پاکستان کو نشانہ بنایا جا سکے اور ہمارے ملک میں دہشت گردی اور بے چینی کا پھیلاؤ کیسے کیا جائے اور غلط خبریں دی جائیں’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘ہماری حکومت آئی تو پہلے دن سے ہی ایک پراپیگنڈا شروع ہوا تھا کہ حکومت فیل ہوگئی ہے، ہمیں آئے ہوئے ایک دن ہوا تھا اور ہم فیل ہوگئے’۔شبلی فراز نے کہا کہ ‘بھارت نے اس طرح کی غلط خبروں کا کیمپ بھارت نے شروع کیا تھا اور آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے پلیٹ فارم سے بھی اسی قسم کی باتیں ہو رہی ہیں، چاہے وہ نواز شریف، مریم نواز یا مفتی کفایت اللہ کی صورت میں ہو’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘مقصد دانستہ یا غیر دانستہ طور پر جو مہم ڈس انفو لیب کر رہی تھی وہی بیانیہ ہمارے پی ڈی ایم کے کچھ لوگ لے کر چل رہے ہیں’۔انہوں نے کہا کہ ‘یہ ایک منظم مہم ہے جس کا بنیادی مقصد ریاست پاکستان کو بدنام کرنا اور ملک میں افراتفری پھیلانا اور ملک کو کمزور کرنا تھا اور اس کا اصل ورڑن پی ڈی ایم کی صورت میں دیکھ رہے ہیں’۔شبلی فراز نھے کہا کہ ‘حکومت نے اس کا بڑی سنجیدگی سے نوٹس بھی لیا ہے اور ہم چیزوں کو مانیٹر بھی کر رہے ہیں، کئی چیزیں آئسولیشن میں ہو نہیں رہی ہیں، کون حسین حقانی سے منسلک ہے اور کون کس کو ایڈوائس کر رہا ہے اس کی رپورٹس ہمیں مل رہی ہیں’۔انہوں نے کہا کہ ‘مفی کفایت اللہ کی طرح باتیں کرنا انتہائی شرم ناک ہیں، اس قسم کی گفتگو سے سوائے اپنے دشمن کو خوش کرنے کے سوا کچھ نہیں کر رہے ہیں کیونکہ جو چیزیں یہاں ہو رہی ہیں وہ بھارت کے میڈیا پر بریکنگ نیوز کے طور پر چلتی ہیں’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘بھارت ہمارا ازلی دشمن ہے جو کام وہ کر رہا تھا آپ دانستہ یا غیر دانستہ طور پر آلہ کار بن گئے ہیں اور یہاں ایسے حالات پیدا کر رہے ہیں’۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ‘پی ڈی ایم جس طرح شروع ہوا تھا اسی طرح کمزور ہوتا ہوا اب اس حالت پر آگیا ہے کہ کئی پارٹیوں کے اندر ان کے خلاف تحریک شروع ہوئی ہے جیسے مولانا فضل الرحمٰن کی جماعت ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے اندر ہی خود اتنی ٹوٹ پھوٹ ہوگئی ہے کہ اب یہ حکومت کو کیا گرائیں گے اور کیا استعفے لیں گے’۔انہوں نے کہا کہ ‘مجھے ٹی وی سے پتہ چلا ہے کہ پیپلزپارٹی کے سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے فیصلے بھی اس بات کا ثبوت ہیں کہ استعفوں اور جلاؤ گھیراؤ کی باتیں ہو رہی تھیں وہ دم توڑ گئی ہیں اب پی ڈی ایم باقاعدہ طور پر دم توڑ قصہ پارینہ بن گئی ہے۔جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مفتی کفایت اللہ سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ‘کچھ باتیں آئین پاکستان میں واضح طور پر لکھی ہوئی ہیں، اس سلسلے میں آئیں بڑا واضح ہے کہ قومی ادارے جس میں عدلیہ اور فوج شامل ہے اور ان کو بدنام کریں گے تو قانون کی خلاف ورزی ہوگی اور ظاہر اسی طرح ہوا ہے’۔ان کا کہنا تھا کہ ‘آپ مت بھولیں کہ آپ ایسی دنیا میں رہ رہے ہیں جہاں آپ کے ملک کے دشمن بھی ہیں اور ایک ایسی حکمت عملی اختیار کی گئی ہے کہ اس ملک کو پسماندہ بھی رکھا جائے اور معاشی بدحالی میں بھی رکھا جائے’۔انہوں نے کہا کہ ‘یہاں ایک ایسا سلسلہ شروع کیا گیا کہ ملک مستحکم نہ ہو، ایسے حالات میں کچھ ہمارے معلوم دشمن میں ہیں جس طرح بھارت ہے جو ہمیشہ برسر پیکار آتے ہیں اور جن ممالک کا میں نے ذکر کیا ہے سب سے پہلے ان کی فوج کو بدنام کرنے کی کوشش ہوئی یعنی اس کو تباہ کرنا جب وہ تباہ ہوگئی تو ان کے لیے واک اوور تھا اورپاکستان بھی اسی کیفیت میں آتا ہے جب وہ خاص کر ایٹمی ملک ہو۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں