بجلی لوڈشیڈنگ خاتمہ حکومتی ترجیح نہیں،غلام شہزادآغا

پیپلز پارٹی بلتستان ڈویڑن کے صدرورکن اسمبلی غلام شہزاد آغا نے کہاہے کہ بلتستان میں بجلی کا بحران سنگین ہوگیا ہے بحران کے مستقل خاتمے کیلئے ضروری ہے کہ شغرتھنگ ہرپوہ اور غواڑی بجلی گھروں کی تعمیر شروع کی جائے دریائے سندھ سے دو سے تین سو میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا منصوبہ رکھاجائے بصورت دیگر بجلی کا موجودہ بحران مزید خطرناک ہوگا اور یہاں بڑا طوفان برپا ہوگا لوگ سخت مشتعل ہیں سابق حکومت نے بھی بجلی کی پیداوار بڑھانے کیلئے کچھ نہیں کیا موجودہ حکومت کی ترجیحات میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ نہیں ہے کے پی این سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نیکہاکہ بجلی کی قلت پوری ہوئی تو یہاں غربت اور بیروزگاری ختم ہوگی معیشت بہت ترقی کرے گی لوگوں کا معیار زندگی بلند ہوگا بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے لوگ جنگلات کاٹ کر جلانے کیلئے استعمال کرنے پر مجبور ہیں یہاں تک لوگ اپنے پھلدار درخت بھی کاٹ کر گھروں کو گرم رکھنے کیلئے استعمال کررہے ہیں جس سے جہاں لوگوں معاشی طورپر نقصان ہورہاہے وہیں درختوں کی بیدریغ کٹائی سے علاقے میں آکسیجن کا مسئلہ بھی پیش آرہاہے درختوں کی کٹائی سے سانس اور عارضہ قلب میں مبتلا افراد بھی مشکلات سے دوچار ہیں انہوں نے کہاکہ ہم نے ہمیشہ عوامی حقوق کی بات کی ہے کبھی عوامی مسائل سے آنکھیں نہیں چرائیں گے حکومت علاقے میں موجود بجلی بحران کو ختم کرے ہم خراج تحسین پیش کریں گے افسوس اس بات پر ہوتا ہے کہ حکومت کی ترجیحات میں بجلی شامل ہی نہیں ہے بجلی کی قلت پوری ہونے سے علاقے میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونگے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں