وزیر اطلاعات گلگت بلتستان فتح اللہ خان نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان کے مقامی اخبارات نے انتہائی نا مساعد اور سخت حالات کا مقابلہ کرتے ہوئے گلگت بلتستان کے مسائل کو بہترین انداز میں اجاگر کیا اور یوں ان کو اچھے انداز میں حل کرنے کا موقع ملا۔ وزیراطلاعات نے روزنامہ کے ٹو کے مرکزی دفتر کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انھوں نے کہا کہ مقامی اخبارات وسائل کے کمی کا شکار ہیں اور پرائیویٹ انڈسٹری نہ ہونے کے باعث وہ مالی مشکلات کا شکار رہتے ہیں جس کا ہمیں ادراک ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ مقامی اخبارات نے علاقے کے تہذیب تمدن، سیاحت کے مواقع کو جس انداز میں اجاگر کیا اس سے علاقے میں بہترین تبدیلیاں رونما ہوئیں۔ وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ مقامی اخبارات کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں اور بہترین ورکنگ ریلیشن قائم کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ ان نامساعد حالات کے باوجود جس انداز میں مقامی اخبارات نے اپنا کردار ادا کیا ہے اس پر وہ خراج تحسین کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مثبت تنقید ضرور کی جانی چاہئے جس سے رہنمائی ملتی ہے مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ بلاوجہ کی تنقید برائے تنقید کی جائے اور لوگوں میں مایوسی اور سراسیمگی پھیلائی جائے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ میڈیا ریاست کا چوتھا ستون اس لئے کہا جاتا ہے کہ اس پر لوگوں میں مثبت رجحان پیدا کرنے کی اولین ذمہ داری ہے۔ وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ میڈیا کا اپنا کوئی ایجنڈا نہیں ہونا چاہیے بلکہ عوامی مفاد میں کام کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے میڈیا کو ملک کا مفاد سب سے زیادہ مقدم رکھے اور ملک اور قوم کی بقاء کی جنگ میں ہر اول دستے کا کردار ادا کرتے ہوئے اپنی خدمات سرانجام دینی چاہیے، وزیر اطلاعات نے کہا کہ اخبارات کے مسائل حل کرنے میں دن رات ایک کر دینگے اور امید ہے مسائل حل بھی ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ اخبارات کے اوپر بھاری ذمہ داری ہے کہ وہ ملک کے خلاف عناصر کی حوصلہ شکنی کرے اور وہ لوگ جو اس معاشرے کی تعمیر وترقی میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں ان کا ساتھ دیں۔
اخباری صنعت کو درپیش مسائل حل کریں گے، فتح اللہ خان
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل







