محکمہ زراعت میں سٹاف کی کمی پوری کرنے کیلئے مزید بھرتیاں ہوں گی، کاظم میثم

صوبائی وزیر زراعت کاظم میثم نے کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان کی ویژن کے مطابق گلگت بلتستان میں زرعی شعبے میں انقلابی اقدامات اٹھائیں گے ہم دعوے نہیں عملی کام پر یقین رکھتے ہیں گلگت بلتستان کی زمین زرخیز ہے مگر بدقسمتی سے آج تک ان پر وہ توجہ نہیں دی گئی جو دینا چاہیے محکمہ زراعت پرائیوٹ کسانوں کو جدید زراعت کے حوالے سے ہر سال تربیت دے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایکو ٹورزم کو فروغ دے کر علاقے کی معیشت کو بہتر بنایا جا سکتا ہے نئے سال چودہ لاکھ زائد پودے کسانوں میں تقسیم کریں گے پرائیوٹ کسانوں کی ہر ممکن تعاون کریں گے یہ بات صوبائی وزیر زراعت نے سیلنگ نرسری میں گفتگو کرتے ہوئے کی۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت میں کام کرنے والے آفیسران و ملازمین کی حوصلہ افزائی کریں گے مگر کوتاہی ہرگز برداشت نہیں کرے گا ملازمین سرکاری تنخواہ کو حلال کریں سیلنگ میں ایفاد پروجیکٹ میں ناقص کام اور بنجر زمینوں کی آباد کادی میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کیا اور انکوائری کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں غفلت برتنے والوں سامنے لائیں دو سال مکمل ہو گئے ہیں مگر زمین آباد نہیں ہوئی ہے جس مقصد کے لئے سرکاری خزانے سے کروڑوں روپے خرچ کیا ہے وہ ابھی تک پورا نہیں ہوا جو کہ انتہائی افسوسنا ک بات ہے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے سیاحتی مقام تک رسائی کو ممکن بنانے کے لئے کام کریں گے ہمارے بہت سارے سیاحتی مقامات سیاحوں کی نظروں سے اوجھل ہے انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت گانچھے کی کارکردگی تسلی بخش ہے اسکو مزید بہتر بنائیں حکومت ہماری نسلوں کے لئے کام کرنا چاہتی ہے عوام ہماری رہنمائی کریں گلگت بلتستان میں محکمہ زراعت کے پاس سٹاف کی جتنی ضرورت ہے وہ پورا نہیں ہے مزید بھرتیاں کرائیں گے کسانوں کے درمیان رابطے کو بڑھانے کے لئے ضلعی سطح پر تنظمیں بنائیں گانچھے میں اربوں روپے کی پروجیکٹ لائیں گے صوبائی وزیر زراعت نے محکمہ زراعت کے زیر اہتمام تربیت مکمل کرنے والے پرائیویٹ کسانوں میں زرعی کٹ اور سرٹیفکیٹ تقسیم کی گئی ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ زراعت محمد رضا نے صوبائی وزیر کو ادارے کے بارے میں بریفنگ دی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں