شتونگ نالہ، شغرتھنگ منصوبہ فوری شروع کرنے کی ضرورت ہے،راجہ ذکریا

سینئر وزیر راجہ ذکریا خان مقپون نے وزیر اعلی گلگت بلتستان خالد خورشید کے سامنے چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کردیا اور بلتستان کے پیچیدہ مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی اپیل کردی وزیراعلی خالد خورشید سے بات چیت کرتے ہوئے سینئر وزیر راجہ ذکریا خان مقپون نیکہاکہ بلتستان خصوصاً سکردو کئی سالوں سے بدترین بجلی بحران سے دوچار ہے ماضی میں توانائی کے شعبے کو مکمل نظر انداز کردیا گیا اور عملی طور پر کام نہ ہونے کے باعث آج سکردو سمیت بلتستان کے متعدد علاقوں کو تاریخ کی بدترین بجلی بحران کا سامنا ہے اس مسئلے کے حل کے لئے شتونگ نالہ منصوبہ پر فوری کام کرانے اور شغرتھنگ پاور پراجیکٹ کو عملی شکل دینے کے لئے جنگی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے سینئر وزیر نے وزیر اعلیٰ سے گفتگو میں کہاکہ بلتستان کے طلباوطالبات کو جو ملک کے مختلف حصوں میں بھاری اخراجات کے ساتھ مشکل حالات میں میڈیکل اور انجینیرنگ کے اداروں میں زیر تعلیم ہیں ان کی ان مشکلات کی کمی کے لئے وعدے کیمطابق بلتستان میں فوری انجنیئرنگ اور میڈیکل کالجز کے قیام کی بھی ضرورت ہے سینئر وزیر برائے جنگلات وجنگلی حیات راجہ ذکریا خان مقپون نے اس موقع پر وزیر اعلیٰ سے گفتگو میں جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لئے بعض اقدامات فوری طورپر اٹھانے کی ضرورت پر زور دیااور گرین پاکستان منصوبہ کو کامیاب بنانے کے لئے بھی عملی اور دیر پا اقدامات اٹھانے پر زور دیا انہوں نے کہاکہ بلتستان کے مسائل سنگین ہوگئے ہیں ماضی کی حکومتیں صرف وقت گذارتی رہیں انہوں نے علاقے کے مفاد عامہ کیلئے کوئی کام نہیں کیا جس کی وجہ سے عوام بڑے پریشان ہیں تعلیم صحت مواصلات کے شعبوں پر بڑی توجہ دینے کی ضرورت ہے ہماری حکومت سے عوام کی امیدیں وابستہ ہیں سینئر وزیر نے وزیراعلی سے مخاطب ہوکر کہاکہ بلتستان کے عوام مسائل کے حل کیلئے آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں ہمارے لوگ آپ کو اپنا نمائندہ سمجھتے ہیں اور نجات دہندہ سمجھتے ہیں امید ہے کہ آپ بلتستان کے عوام کو مایوس نہیں کریں گے عوام نے تبدیلی کیلئے ووٹ دئیے ہیں سکردو حلقہ نمبر1 سے تمام تر دباو کے باوجود عوام نے پی ٹی آئی کا ساتھ دیا اب ہمیں عوام کا ساتھ دینا ہوگا دریں اثنائ  وزیراعلی خالد خورشید نے سینئر وزیر راجہ ذکریا خان مقپون کے چارٹر آف ڈیمانڈ سے اتفاق کیا اور یقین دلایا کہ وہ بلتستان کا جلد دورہ کریں گے اور مسائل کے حل کیلئے موثر اقدامات اٹھائیں گے بلتستان کے تمام چھوٹے بڑے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی بھرپور کوشش کی جائے گی بلتستان میرا دوسرا گھر ہے میرا بچپن بلتستان میں گذرا ہے اس ڈویڑن کے ساتھ میری دلی ہمدردی ہے عوام مطمئن رہیں میں ان کے مسائل کے حل میں کوئی سستی نہیں کروں گا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں