گلگت(پ ر)گلگت کے حالیہ سیکورٹی حالات کے پیش نظر چیف جسٹس گلگت بلتستان چیف کورٹ جسٹس علی بیگ نے عدلیہ اور عوامی تحفظ کے حوالے سے ایک نہایت اہم اور بروقت اقدام اٹھاتے ہوئے ایس ایس پی گلگت اسحاق حسین کو طلب کیا اور شہرسمیت عدالتی حدود و ججز کی سیکورٹی مزید سخت کرنے کے احکامات جاری کیے۔چیف جسٹس نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ عدالتوں اور ججز کی حفاظت ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ عدالت میں ججز روزانہ کی بنیاد پر فوجداری اور دیوانی مقدمات کے فیصلے صادر کرتے ہیں، جن میں بعض اوقات فریقین کے درمیان کشیدگی یا تلخی کے خدشات پیدا ہو سکتے ہیں، لہذا عدالتوں کے اندر اور اطراف میں سیکورٹی کو فول پروف اور موثر بنایا جائے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار یا غیر متوقع صورتحال سے بروقت نمٹا جا سکے۔چیف جسٹس علی بیگ نے مزید کہا کہ چیف کورٹ کے معزز ججز کی آمد و رفت کے تمام راستوں پر پولیس کی موثر موجودگی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے تاکید کی کہ ججز کے صبح کے وقت گھر سے عدالت آنے اور شام کے وقت عدالت سے واپسی تک تمام روٹس پر سیکورٹی اہلکاروں کی نگرانی لازمی ہو، تاکہ عدالتی عملہ اور ججز مکمل احساسِ تحفظ کے ساتھ اپنے فرائض انجام دے سکیں۔مزید برآں چیف جسٹس نے گلگت شہر میں عدالتی حدود کے اندر ٹریفک نظام کی بہتری پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ دورانِ عدالتی اوقات ٹریفک اہلکار بڑھائے جائیں نظام کی بہتری کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ اور عدالتی کارروائیاں بلا تعطل جاری رہ سکیں۔اس موقع پر ایس ایس پی گلگت اسحاق حسین نے چیف جسٹس کو تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گلگت پولیس امن و امان کے قیام کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ عدالتوں، ججز اور شہریوں کی سیکورٹی کو مزید مضبوط بنایا جائے گا اور تمام دستیاب وسائل قانون کی بالادستی اور عوامی تحفظ کے لیے بروئے کار لائے جائیں گے۔ایس ایس پی نے مزید کہا کہ گلگت پولیس عدالتی اداروں کے تقدس اور احترام کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے اپنی ذمہ داریاں پوری ایمانداری اور چوکسی کے ساتھ نبھائے گی تاکہ کسی بھی ناگہانی واقعے یا شرپسندانہ سرگرمی کو پیش آنے سے روکا جا سکے۔چیف جسٹس گلگت بلتستان نے مزید کہا چیف کورٹ کی جانب سے سیکورٹی انتظامات کے ازسرِنو جائزے اور پولیس کے فعال کردار سے گلگت میں امن و امان کی صورتحال مزید بہتر ہوگی اور عدالتی عمل پر عوام کا اعتماد مزید مضبوط ہوگا۔
چیف جسٹس نے ججز کی سکیورٹی مزید سخت کرنے کا حکم دے دیا
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل







