گلگت (نامہ نگار خصوصی) گلگت بلتستان ہیلتھ اینڈومنٹ فنڈ کے ذریعے علاج کا مستقبل حل تلاش نہیں کیا جا سکا۔ مختلف ہسپتالوں کے 23 کروڑ روپے واجب الادا ہیں۔ جبکہ ہیلتھ اینڈومنٹ فنڈ کی مد میں محکمہ خزانہ کی جانب سے 47 کروڑ روپے دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ رواں سال کے آخر تک وعدہ شدہ رقم سے مریضوں کا علاج ممکن ہوگا مگر اگلے سال کے لئے ہیلتھ اینڈومنٹ فنڈ کے ذریعے علاج کے لئے بجٹ کے لئے اقدامات کرنے ہونگے۔ ذرائع کے مطابق جان بچانے والی بیماریوں کی بلا معاوضہ علاج کے لئے ہیلتھ اینڈومنٹ فنڈ کی پرنسپل اماونٹ 3 ارب روپے تک بڑھانا ہوگا۔ گزشتہ پانچ سال میں اینڈومنٹ فنڈ کے ذریعے 1844 مریضوں کا علاج ہوا جن میں سے 88 نئے مریض ماہ ستمبر میں ریجسٹرڈ ہوئے۔ ایک ارب 24 کروڑ روپے علاج کی مد میں خرچ ہو چکے ہیں۔ ہیلتھ اینڈومنٹ فنڈ سے ماہ ستمبر میں کل 272 مریض جن میں سے کینسر کیمو اور ریڈیشن کے 208 کینسر سرجری کے 3۔ کڈنی ٹرانسپلانٹ کے 6 آرتھو پیڈکس 5 مریضوں کا علاج ہوا اسی طرح گزشتہ پانچ سال میں ہیلتھ اینڈومنٹ فنڈ سے 1844 مریضوں کا مفت علاج کیا گیا۔ لیور ٹرانسپلانٹ 14۔ بون میرو 33 کڈنی ٹرانسپلانٹ 63 کینسر 82 آرتھوڈوکس 29 نیورو سرجری 12 جبکہ کارڈیک کے 423 مریضوں کا علاج ہوا
صحت کارڈ، تیئس کروڑ واجب الادا،علا ج کی بحالی لٹک گئی
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل







