شاہراہ بلتستان پر ٹنلز ضروری، اصل ڈیزائن کے مطابق بنائی جائے، انجمن تاجران کا آرمی چیف کو خط

انجمن تاجران بلتستان نے چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کو ایک خط لکھا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سکردو روڈ کو اس کے اصل ڈیزائن کے مطابق مکمل کرانے  کیلئے وہ اپنا کردار ادا کریں خط میں لکھا گیاہے کہ سکردو روڈ دفاعی سیاحتی اور تجارتی اعتبار سے انتہائی اہمیت کی حامل شاہراہ ہے اس شاہراہ کو شاہراہ بلتستان کے نام سے منسوب کیاگیاہے یہ شاہراہ جہاں بلتستان کے عوام کیلئے اہمیت رکھتی ہے وہیں پاک فوج کیلئے بھی شہہ رگ کی حثییت رکھتی ہے اس اہم شاہراہ کا ٹھیکہ ایف ڈبلیو او کے پاس ہے شاہراہ پر کام 2017 میں شروع ہوا ہے ابتدائی دنوں میں کام کے غیر معیاری ہونے پر بلتستان کے عوام نے شدید تحفظات کا اظہار کیا انجمن تاجران نے کام کی غیر معیاری پر آرمی چیف کو تحریری طورپر آگاہ کیا ہماری شکایت پر آرمی چیف نے فوری نوٹس لیتے ہوئے اس وقت کے ڈی جی ایف ڈبلیو او میجر جنرل افضل کو ہمارے پاس بھیجاسابق ڈی جی ایف ڈبلیو او نے سکردو میں انجمن تاجران سول سوسائٹی علمائے کرام معززین شہر اور صحافیوں کو شاہراہ بلتستان کے تعمیراتی کام اور ڈیزائن کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی بریفنگ کے دوران بتایاگیاکہ شاہراہ بلتستان پر پانچ پل بنائے جائیں گے جو 160 ٹن وزن اٹھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں بریفنگ میں پانچ چھوٹی بڑی ٹنلز کی بھی بات کی گئی تھی ان میں سے ایک ٹنل 8 کلومیٹر لمبی بننی تھی ٹنلز کی تعمیر سے گلگت اور سکردو کے مابین مسافت 172 کلومیٹر سے کم ہوکر 115 کلومیٹر رہ جانی تھی مگر ٹنلز بننے کے آثار نظر نہیں آرہے ہیں معلوم ہوا ہے کہ ٹنلز کو ڈیزائن سے خارج کردیاگیا ہے ٹنلز کیسے اور کس کے حکم پر خارج کی گئیں تحقیقات کی اشد ضرورت ہے بریفنگ میں ہمیں بتاگیاتھاکہ میدانی علاقوں میں شاہراہ 27 فٹ اور پہاڑی علاقوں میں چوبیس فٹ تارکول لگائے جائیں گے اور شاہراہ کو موٹر وے طرز پر تعمیر کیا جائیگا آبادی والے علاقوں میں آرسی سی روڈ کے اوپر تارکول لگائے جائیں گے اس کے علاوہ درجن بھر چھوٹے پل اور چھوٹی ٹنل بنائی جائیں گی بریفنگ میں ہمارے تھا وعدہ کیاگیاتھاکہ ایک عدد ایم آر آئی مشین فراہم کی جائے گی اور بلتستان میں ٹیکنیکل کالج کے قیام کا وعدہ بھی بریفنگ کا حصہ تھا مگر بریفنگ میں بتائی گئی کسی بات پر عمل نہیں ہورہاہے وعدے صرف زبانی کلامی حدتک محدود ہوکر رہ گیا ہے باربار کی درخواست کے باوجود نوٹس نہ لئے جانے کے باعث شاہراہ بلتستان پر حادثات کی شرح بڑھ گئی ہے بیاحتیاطی سے بلاسٹنگ کئے جانے کے باعث شاہراہ بلتستان پر حادثات میں اضافہ ہوگیا ہے حال ہی میں تنگوس پڑی کے پہاڑمیں پڑے شگاف سے تودہ گرکر مسافر گاڑی تباہ ہوگئی جس کے نتیجے میں پاک فوج چار اہلکاروں سمیت 16قیمتی جانیں ضائع ہوگئیں اب بھی بہت سارے مقامات پر پہاڑوں میں بلاسٹنگ کی وجہ سے خطرناک دراڑیں پڑی ہوئی ہیں اور پہاڑ کسی بھی وقت نیچے آسکتے ہیں اور قیمتی انسانی جانیں ضائع ہونے کا خطرہ ہے انجمن تاجران چاہتی ہیکہ شاہراہ بلتستان کو اس کے اصل نقشے کے مطابق مکمل کیا جائے شاہراہ کی بروقت ڈیزائن کے مطابق تکمیل سے پاک فوج کی نیک نامی ہوگی بلتستان کے عوام وطن کے محافظ ہیں انہیں پاک فوج سے گہری امیدیں وابستہ ہیں امید ہے کہ آپ اس بارے ہماری مدد کریں گے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں