اگلی حکومت ہماری، کسی جماعت سے اتحاد نہیں ہوگا،حفیظ الرحمن

گلگت (سٹاف رپورٹر)مسلم لیگ(ن) کے صوبائی صدر اور سابق وزیراعلیٰ حافظ حفیظ الرحمان نے کہا ہے کہ گلبر خان کی کوئی جماعت نہیں ہے،موجودہ حکومت کرسی، ٹھیکوں اور لکڑی کے پرمٹ کے لیے جمع ہونے والے ایک گروہ پر مشتمل ہے۔ صاف چلی شفاف چلی کے نعرے لگانے والوں نے گلگت بلتستان کا بیڑا غرق کر دیا ہے۔خالد خورشید عمران خان کے جوتوں کی نمائش اور گنڈا پور کے جوتے پالش کرنے کے بجائے جی بی کے عوام کے لیے کچھ کرتے تو بہتر ہوتا،کے پی حکومت لکڑی و چلغوزے کی مد میں سالانہ 10 کروڑ غنڈہ ٹیکس وصولی کررہی ہے اوریہاں کے کھلاڑی عمران خان کے گن گا رہے ہیں ،گلبر حکومت کے پاس کیا اختیارات ہیں اور وہ اپنے اختیارات کہاں استعمال کررہی ہے ، چیف الیکشن کمشنر حکومت کے اختیارات برقرار رکھیں یا ختم کر یں ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا ہے،گلگت بلتستان میں مسلم لیگ ن کی حکومت بنے تو کے پی حکومت کا دانہ پانی بند کردیں گے ،آمدہ الیکشن میں مسلم لیگ ن 24 حلقوں میں اپنے امیدوار کھڑے کرے گی ،ہم کسی جماعت کیساتھ اتحاد نہیں کررہے ،گلگت بلتستان کو امن کا گہوارہ بنانے کے لیے گلگت کو امن کا مرکز بنانا ہو گا ،پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ حفیظ الرحمان نے کہا کہ 2015 سے 2020 تک گلگت بلتستان میں مسلم لیگ ن کی حکومت رہی ان پانچ سال کے دور میں مسلم لیگ ن نے گلگت بلتستان میں تاریخی کام کئے آج سیاسی مخالفین بھی مسلم لیگ ن دور کے کاموں کی تعریف کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں اتحادی حکومت ہے ہم نے اس وقت گلبر خان کا اس لئے ساتھ دیا تھا کہ حاجی گلبرخان کم از کم دیامر کو پسماندگی سے نکالیں گے مگر بدقسمتی سے حاجی گلبر خان ان ڈھائی سال میں لکڑی پرمٹ،ٹھیکوں کی سیاست میں مشغول رہے، انہوں نے کہا کہ حاجی گلبر خان کا کسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں بلکہ حاجی گلبر خان نے ایک گروہ جمع کیا ہوا ہے، دیامر میں قومیت اور لین دین کی سیاست ہوتی رہی جسکی وجہ سے آج دیامر کے عوام پسماندہ ہیں،حاجی گلبر خان نہ اپنے حلقہ تانگیر میں ترقی لا سکے اور نہ ہی دیامر کے عوام کے لیے کوئی بہتر منصوبہ پیش کر سکے ،انہوں نے کہا کہ صاف چلی شفاف چلی کے نعرے لگانے والوں نے پاکستان سمیت گلگت بلتستان کے پانچ سال ضائع کر دیئے خالد خورشید نے اپنا دور عمران خان کی چوکیداری اور گنڈاپور کے جوتے پالش کرنے میں گزار دیا اگر وہ اہل ہوتے تو کے پی میں انکی جماعت کی حکومت ہے جی بی کیلئے میڈیکل کی تین چار سیٹیں ہی مختص کرالیتے، انہوں نے کہا کہ کے پی میں تحریک انصاف کی حکومت ہے وہاں پر گلگت بلتستان سے دیگر صوبوں کو جانے والے چلغوزے اور لکڑی پر سالانہ 10 کروڑ روپے غنڈہ ٹیکس وصول کیا جارہا ہے یہاں پر کھلاڑی عمران خان کے نعرے لگاکر فخر محسوس کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں آنے والی حکومت مسلم لیگ ن کی ہو گی عوام فکر نہ کریں جی بی میں مسلم لیگ ن کی حکومت بنتے ہی کے پی میں تحریک انصاف والوں کا دانہ پانی بند کر دیں گے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن الیکشن میں گلگت بلتستان کے 24 حلقوں میں اپنے امیدوار کھڑے کرے گی اور 2015 کی طرح بھاری اکثریت سے مسلم لیگ ن کی حکومت بنانے میں کامیاب ہونگے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ افواہیں چل رہی ہیں چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان حاجی گلبر خان حکومت کے اختیارات ختم کر رہے ہیں مجھے بتایا جائے کہ گلبر کے پاس کیا اختیارات ہیں اور وہ اپنے اختیارات کہاں استعمال کررہے ہیں ،حاجی گلبر خان کے اختیارات ختم کرنے یا برقرار رکھنے سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا ہے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں