سکردو(محمد اسحاق جلال،رضا قصیر)گلگت بلتستان کی معدنیات اور زمینوں کے تحفظ کیلئے علاقے کی سیاسی، مذہبی ، قوم پرست جماعتوں اورسماجی تنظیموں نے مشترکہ جدو جہد کرنے کا اعلان کردیا ہے اور کہاہے کہ ہم مختلف جماعتوں سے تعلق ضرور رکھتے ہیں مگر ہمارے مفادات حقوق فائدے نقصانات مشترک ہیں مجلس وحدت المسلمین گلگت بلتستان کی نئی کابینہ کی تقریب حلف برداری سے پاکستان تحریک انصاف، پیپلز پارٹی ،مسلم لیگ ن، اسلامی تحریک ،تحریک پاسداران ،عوامی ایکشن کمیٹی ،سول سوسائٹی، انجمن تاجران کے رہنمائوں نے خطاب کرتے ہوئے حقوق کے تحفظ کیلئے آزاد کشمیر کے طرز کی تحریک چلانے کا بھی اشارہ دیدیا، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت المسلمین کے صوبائی صدر سید علی رضوی نے کہاکہ ملک دشمن اور اسلام دشمن قوتیں ہمارے وسائل پر قبضے کی کوششیں کررہی ہیں سب کو متحد ہونا ہوگا جب تک متحد نہیں ہونگے تب تک ہمارے حقوق محفوظ نہیں ہونگے سیاسی مذہبی سماجی قوم پرست جماعتوں کو ملکر جدوجہد کرنا ہوگی ورنہ بہت دیر ہوجائے گی ،حقوق کی حفاظت کیلئے آزاد کشمیر کی تحریک سے بڑی اور موثر تحریک چلائیں گے ایسی تحریک چلائیں گے کہ لوگ دنگ رہ جائیں گے قابضین کو مار بھگائیں گے تمام سیاسی مذہبی قوم پرست جماعتوں کا ہماری تقریب میں شریک ہونا اس بات کی دلیل ہے کہ سب کی امید ایم ڈبلیو ایم ہے سب کی نظریں اور امیدیں اب ہم سے وابستہ ہیں اپوزیشن لیڈر کاظم میثم نے کہاکہ الیکشن میں جانے سے قبل تمام جماعتیں قومی بیانیہ بنائیں ہم ساتھ دیں گے یہاں بند کمروں میں سیاسی انجینئرنگ کرنے نہیں دیں گے حکومت عوام بنائیں گے مائنس کرنے کی کوشش کی گئی تو مائنس کرنے والوں کے خلاف الیکشن لڑنے کا اعلان کریں گے اور پوسٹر میں مائنس کرنے والوں کی تصاویر بھی ہوں گی پہلے یہاں کے دانشوروں اور ذی شعور لوگوں کو بیٹھنا ہوگا کہ ہمیں کونسا سیٹ اپ چاہئے ہمیں اپنی منزل کا تعین کرنا ہوگاپہاڑوں کا سودا کیا جارہا ہے ٹرمپ کے ساتھ معاہدہ کیا جارہا ہے غیر ملکیوں کو پہاڑ لیز پر دئیے جارہے ہیں معدنیات اور زمینوں پر قبضہ کرنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے ہم حقوق کیلئے کٹ مریں گے اب کوئی قوت حقوق پر شب خون مارتے کی جرات نہیں رکھتی ، پی ٹی آئی کے صوبائی جنرل سکریٹری و رکن اسمبلی وزیر سلیم نے کہاکہ خدا گواہ ہے کہ کبھی ضمیر فروشی کی اور نہ ہی حقوق کا سودا کیا آغا علی کی آواز پر ہر وقت لبیک کہا آئندہ بھی حقوق کی جنگ لڑوں گا کبھی پیچھے نہیں ہٹوں گا علاقے کے حقوق اور وسائل پر ڈاکہ ڈالنے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی جائے گی، پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما عبداللہ حیدری نے کہاکہ مجلس وحدت المسلمین کے مرکزی چیئرمین و سینٹ میں قائد حزب اختلاف علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی صدر سید علی رضوی ہمیشہ ظلم کے خلاف ڈٹ کر کھڑے رہے بے شک میرا تعلق پیپلز پارٹی سے ہے مگر ہمیں حقیقت تسلیم کرنا ہوگی کہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ہمیشہ ہمارے حقوق کیلئے آواز اٹھائی اور مظلوموں کی آواز بنے رہے آئندہ آنے والے وقتوں میں ہمیں اچھے لیڈرز کا انتخاب کرنا ہوگا الیکشن کے اندر ہم اندھے ہو جاتے ہیں پھر نمائندے کے انتخاب کے بعد ہم اپنا رونا روتے ہیں ۔ریسٹ ہائوسز گرین ٹورازم کو دئیے جارہے ہیں گرین ٹورازم میں کون ہیں ؟ معدنیات بیچ دی گئیں پہاڑ فروخت کردئیے گئے اب آغا علی رضوی کی قیادت میں پھر سے متحد ہونا ہوگا یہاں کے حقوق اور وسائل چھینے جارہے ہیں مگر ہم آپس میں بٹے ہوئے ہیں ہمیں اپنی صفوں میں اتحاد و اتفاق پیدا کرنا ہوگا سیاسی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر حقوق کی جنگ لڑنا ہوگی ورنہ تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی ، اسلامی تحریک کے سینئر رہنما علامہ شیخ احمد حسین ترابی نے کہاکہ حقوق کے علمبردار آغا علی رضوی ہیں اسلامی تحریک اور ایم ڈبلیو ایم کو چاہیے کہ وہ پراشوٹر کو چھوڑ کر نظریاتی رہنمائوں اور کارکنوں کو آگے کریں، سید علی رضوی کی محنت کا خلاصہ کاظم میثم اور اسلامی تحریک کی خدمات کا خلاصہ آغا عباس رضوی ہیں، حقوق کیلئے مشترکہ جدوجہد ناگزیر ہے انجمن تاجران کے صدر غلام حسین اطہر نے کہاکہ حقوق کے تحفظ کیلئے آغا علی رضوی کی آواز پر لبیک کہیں گے وہ جب کہیں گے ہم کھڑے ہونگے عوامی ایکشن کمیٹی کے چیئرمین نجف علی نے کہاکہ حقوق چھینے جارہے ہیں تو اس کی بنیادی وجہ ہماری ذاتی چپقلش ہے ہمیں تمام تعصبات سے بالاتر ہوکر قومی جدوجہد کیلئے آگے بڑھنا ہوگا، پی ٹی آئی کے رہنما یوسف نمبردار نے کہاکہ حقوق اور وسائل تب ملیں گے جب ہم مخلص لوگوں کو قائد بنائیں گے آغا علی کی قیادت میں تحریکیں کامیاب رہی ہیں آئندہ بھی قوم کی اس شخصیت سے امیدیں وابستہ ہیں تحریک پاسداران کے صدر وزیر حسنین رضا نے کہاکہ ہماری سہولت کاری اور منافقت کی وجہ سے حقوق سلب ہوتے رہے ہیں جس دن ہم سہولت کاری چھوڑیں گے حقوق ملیں گے کوئی طاقت حقوق پر شب خون نہیں مارسکتی، کھرمنگ کی سیاسی و سماجی شخصیت فضل علی نے کہاکہ ایم ڈبلیو ایم کی قیادت نے پچھلے الیکشن میں سیاسی حکمت اور مفاہمت کے ذریعے ایک کے بدلے صوبائی اسمبلی کی پانچ نشستیں لیں اگر اسمبلی میں کوئی توانا آواز ہے تو وہ کاظم میثم ہیں ، رکن اسمبلی شیخ اکبر رجائی نے کہاکہ ہائبرڈ حکومت نے حقوق پر ڈاکہ مارنے کی بارہا کوشش کی اگر ہم اسمبلی میں نہ ہوتے تو غیر ملکی کمپنیاں ہمارے گھروں میں داخل ہوچکی ہوتیں ہم نے روکا ہے بہت سارے بلز ہماری مخالفت کی وجہ سے مسترد ہوئے ہیں اگر یہ بلز منظور ہوتے تو اب تک علاقے میں طوفان آچکا ہوتا مائننگ اینڈ منرلز ایکٹ اسمبلی سے پاس کرانے کی بڑی کوششیں کی جارہی ہیں مگر ہم رکاوٹ بنے ہوئے ہیں ہماری مخالفت کی وجہ سے حکومت کی ہمت نہیں ہورہی ہے۔
معدنیات، زمینوں کے تحفظ کیلئے سیاسی جماعتیں متحد، آزادکشمیر جیسی تحریک کا اشارہ
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل







