گلگت(پ ر)پاکستان مسلم لیگ ن بلتستان خواتین ونگ کی صدر حکیمہ سلطانہ نے ضلع ہنزہ کے علاقے چپورسن میں گزشتہ دو ماہ سے جاری زیرِ زمین دھماکوں، زمینی کھسکسے اور مسلسل زلزلوں کے جھٹکوں پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی و صوبائی حکومت سے فوری مداخلت اور متاثرہ عوام کے لیے ہنگامی امداد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔اپنے جاری کردہ بیان میں حکیمہ سلطانہ نے بتایا کہ چپورسن کا آخری گاوں گزشتہ کئی ہفتوں سے زیرِ زمین دھماکوں اور گڑگڑاہٹ جیسی آوازوں سے دوچار ہے، جب کہ پچھلے بیس روز سے مسلسل زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے جا رہے ہیں۔ ان قدرتی مظاہر کی وجہ سے علاقے کے مکانات کو شدید نقصان پہنچا ہے اور ہر گھر میں دراڑیں پڑ چکی ہیں، جس کے باعث مقامی آبادی خوف و ہراس میں مبتلا ہے۔انہوں نے کہا کہ عوام گھروں کو چھوڑ کر سخت سردی میں کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ بزرگ اور بچے کڑکڑاتی سردی میں بیماریوں کا شکار ہو رہے ہیں، مگر انتظامیہ کی جانب سے کوئی خاطر خواہ اقدام نظر نہیں آ رہا۔حکیمہ سلطانہ نے مزید کہا کہ صورتحال انتہائی سنگین ہے اور اس پر فوری طور پر سائنسی و جیالوجیکل سروے کی ضرورت ہے تاکہ زمین کے اندر ہونے والے ان دھماکوں اور زلزلوں کی وجوہات کا پتا لگایا جا سکے۔انہوں نے وفاقی حکومت، وزیرِ اعظم پاکستان، وزیرِ اعلی گلگت بلتستان اور متعلقہ اداروں سے اپیل کی کہ وہ فوری طور پر علاقے میں ہنگامی بیس کیمپ قائم کریں، متاثرین کو رہائش، خوراک، ادویات اور دیگر بنیادی سہولیات فراہم کریں، اور ماہرینِ ارضیات پر مشتمل ٹیمیں روانہ کریں تاکہ کسی بڑے سانحے سے بروقت بچا ممکن ہو سکے۔خواتین ونگ کی صدر نے زور دیا کہ عوام کی جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ذمہ داری ہے، اس لیے اس معاملے کو فوری طور پر ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے۔
چپورسن، غیر مفحوظ لوگوں میں خوف و ہراس ہنگامی بیس کیمپ قائم کیا جائے، حکیمہ سلطانہ
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل







