حکومتی اختیارات محدود کرنے کیخلاف درخواست دائر

گلگت(سٹاف رپورٹر)گلگت بلتستان حکومت نے اختیارات محدود کرنے کیخلاف الیکشن کمیشن میںدرخواست دائر کردی ہے، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے کیونکہ اس فیصلے سے حکومتی امور اور ترقیاتی منصوبے متاثر ہوں گے،درخواست پر سماعت کے حوالے سے فیصلہ آج جمعہ کو کیا جائے گا،جمعرات کو ایڈووکیٹ جنرل گلگت بلتستان منظور احمد ایڈووکیٹ نے حکومت کے اختیارات محدود کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کیلئے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کردی، ذرائع کے مطابق40صفحات پر مشتمل درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ نہ صرف انتظامی امور میں رکاوٹ بن رہا ہے بلکہ اس کے باعث جاری ترقیاتی منصوبوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہونے کے خدشات ہیں،ذرائع کے مطابق درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے غیرضروری طور پر حکومت کے انتظامی اور مالی اختیارات محدود کئے ہیں ،حکومت نے یہ نکتہ اٹھایا ہے کہ الیکشن کمیشن کا اقدام آئینی اور انتظامی اصولوں کے منافی ہے۔ذرائع کے مطابق، حکومتِ گلگت بلتستان نے اپنی درخواست میں استدعا کی ہے کہ الیکشن کمیشن اپنے فیصلے پر نظرِثانی کرے تاکہ ترقیاتی منصوبوں کیلئے بلاتعطل فنڈز کی فراہمی ممکن بنائی جاسکے اور عوامی خدمات کے تسلسل میں کوئی رکاوٹ پیدا نہ ہو۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ موجودہ حکومت اپنی آئینی مدت کے دوران عوامی مفاد میں جاری منصوبوں کو مکمل کرنے کی مجاز ہے، عبوری حکومت کے قیام یا عام انتخابات کے عمل سے قبل اختیارات محدود کرنے کیلئے قانون میں گنجائش موجود نہیں ہے ، اس لیے الیکشن کمیشن کا فیصلہ نظرثانی کے قابل ہے۔ واضح رہے کہ دوروزقبل الیکشن کمیشن نے حکومت کے اختیارات محدود کرتے ہوئے حکومت کو تبادلوں،تقرریوں،فنڈز کے اجرا سے روک دیا تھا جس کے بعد وزیراعلیٰ کی زیرصدارت حکومت اور اپوزیشن کے ارکان اسمبلی کے مشترکہ اجلاس میں نظرثانی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں