گلگت میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ ، نظام زندگی درہم بر ہم

گلگت(نمائندہ خصوصی)موسمِ سرما کی آمد کے ساتھ ہی گلگت شہر میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ دن اور رات کے اوقات میں لوڈ شیڈنگ کے غیر اعلانیہ اور طویل دورانیے نے نہ صرف کاروباری سرگرمیوں کو متاثر کیا ہے بلکہ تعلیمی اداروں میں بچوں کی پڑھائی بھی شدید متاثر ہو رہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سردی بڑھتے ہی بجلی کی طلب میں اضافہ ہوا تو واٹر پاور ہاوسز میں پانی کی کمی اور نظام کی خستہ حالی کے باعث بجلی کی فراہمی میں نمایاں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ شہری علاقوں میں روزانہ پانچ گھنٹے لوڈ شیڈنگ کا شیڈول دیا گیا ہے، تاہم عملا دس دس گھنٹے تک بجلی غائب رہتی ہے، جس سے عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔کاروباری طبقے نے شکایت کی ہے کہ بجلی کی بندش سے مارکیٹوں میں کاروبار ٹھپ ہو گیا ہے، جبکہ دکاندار ڈیزل جنریٹرز استعمال کرنے پر مجبور ہیں، جس سے نہ صرف اخراجات میں اضافہ ہو گیا ہے بلکہ دھوئیں کے باعث ماحولیاتی آلودگی بھی خطرناک حد تک بڑھ رہی ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ طلبا کو آن لائن تعلیم اور ہوم ورک کی تیاری میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ سرد موسم میں بجلی کی بندش سے گھروں میں ہیٹرز اور دیگر برقی آلات چلانا ممکن نہیں رہا، جس سے بیمار اور ضعیف افراد کو بھی شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ عوامی حلقوں نے محکمہ برقیات سے مطالبہ کیا ہے کہ موسمِ سرما کے دوران لوڈ شیڈنگ کے دورانیے میں کمی لائی جائے، بجلی گھروں کی مرمت اور نظام کی بہتری کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں، تاکہ عوام کو ریلیف فراہم ہو اور کاروبار و تعلیم کا نظام معمول پر آ سکے۔ واضح رہے کہ موجودہ حکومت کی مدت نومبر 2025 میں مکمل ہورہی ہے، اور عارضی ملازمین کا یہ فیصلہ آئندہ سیاسی منظرنامے پر گہرے اثرات ڈال سکتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں