گلگت (سٹاف رپورٹر)آغا خان یونیورسٹی امتحانی بورڈ (AKU-EB) نے گلگت میں ہائی اچیورز 2025 کے اعزاز میں تقریب منعقد کی، جس کا موضوع تھا تم سمندر کی ایک بوند ہو۔ تقریب میں گلگت بلتستان کے مختلف اسکولوں کے نمایاں طلبہ، اساتذہ اور والدین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر طلبہ کی تعلیمی کامیابیوں کو سراہا گیا اور ماحولیاتی پائیداری و اجتماعی ذمہ داری کے پیغام کو اجاگر کیا گیا۔آغا خان یونیورسٹی امتحانی بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر نوید یوسف نے افتتاحی خطاب میں کہا کہ 2002 میں قیام کے بعد سے اب تک 80 ہزار سے زائد طلبہ اے کے یو ای بی کے تحت امتحانات مکمل کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہائی اچیورز اے کے یو ای بی کی اس کہانی کا نیا باب ہیں جو انصاف، جدت اور امید کی عکاس ہے۔ تعلیم کا مقصد صرف امتحان نہیں بلکہ دریافت اور تخلیق کا سفر ہے، جس کے ذریعے ایک پائیدار اور بہتر مستقبل تشکیل دیا جا سکتا ہے۔آغا خان ایجوکیشن سروس پاکستان (AKESP) کے سی ای او امتیاز مومن نے بطور مہمانِ خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگلے دو سالوں میں پاکستان بھر کے تمام اے کے ای ایس اسکولز اے کے یو-ای بی کے ساتھ منسلک ہو جائیں گے، جو دونوں اداروں کے مشترکہ وژن معیاری تعلیم، تنقیدی سوچ، اور مساوی مواقع کی عکاسی ہے۔ ان کے مطابق اے کے ای ایس کے 80 فیصد اسکول پہلے ہی اے کے یو-ای بی سے وابستہ ہیں اور شاندار نتائج حاصل کر رہے ہیں۔معروف کوہ پیما ثمینہ بیگ جو مانٹ ایورسٹ سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون ہیں نے بطور مہمانِ اعزاز تقریب میں شرکت کی۔ انہوں نے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی پہاڑ اتنا اونچا نہیں، کوئی خواب اتنا دور نہیں۔ استقامت، صبر اور ایمان کے ساتھ سب کچھ ممکن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اے کے یو-ای بی جیسے ادارے نوجوانوں کو ان کے مقاصد اور سمت کا شعور دیتے ہیں۔ ہائی اچیور شجاع نے طلبہ کی نمائندگی کرتے ہوئے موسمیاتی تبدیلی کے خلاف اجتماعی اقدامات پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب ایک بوند ہیں چھوٹی، مگر طاقتور۔ جب ہم اکٹھے ہوتے ہیں تو امید اور تبدیلی کی ایک لہر جنم لیتی ہے۔ آئیے کسی بوند کو خشک نہ ہونے دیں۔ تقریب کا اختتام اس عزم کے ساتھ ہوا کہ آغا خان یونیورسٹی امتحانی بورڈ تعلیم کے ایسے ماڈل کو فروغ دیتا رہے گا جو ذہانت کو ہمدردی، سیکھنے کو عمل، اور انفرادی کامیابی کو اجتماعی بھلائی سے جوڑتا ہے۔ اے کے یو-ای بی ہائی اچیورز تقریب 2025 کی یہ سیریز کراچی سے شروع ہو کر چترال کے بعد گلگت میں اختتام پذیر ہوئی، جو پاکستان کے مختلف خطوں میں تعلیمی کامیابی کے ایک خوبصورت سفر کی علامت ہے۔ تازہ یونیورسٹی ڈیسٹینیشن سروے کے مطابق بورڈ کے 92 فیصد فارغ التحصیل طلبہ اعلی تعلیمی اداروں میں داخلہ حاصل کرتے ہیں، جن میں نصف پاکستان کی ٹاپ 15 جامعات میں جبکہ کئی طلبہ دنیا کی 200 سے زائد بین الاقوامی جامعات میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں جہاں وہ پاکستان کی نمائندگی فخر سے کر رہے ہیں۔
گلگت ، AKU-EBکے ہائی اچیورز کے اعزاز میں تقریب
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل







